اشاعتیں

ٹرانسجینڈر بل پر پاکستان تحریک انصاف کا موقف کیا ھے

تصویر
ٹرانسجینڈر بل پر پاکستان تحریک انصاف کا موقف  یہ وڈیو اس وقت کی ھے جب پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت تھی اور ٹرانس جینڈر بل پیش کیا گیا جس میں لکھا تھا کہ جو فرد بھی اپنی جنس تبدیل کروانا چاھے بس نادرا جائے اور اپنی جنس تبدیلی کی درخواست دے کر جنس تبدیل کروا لے۔ جس پر بعض اسمبلی ممبران نے اعتراض اٹھایا کہ ایسے تو کوئی بھی اپنی جنس تبدیل کروا کر اپنی ہی جنس کے فرد سے جسمانی تعلق قائم کرسکتا ھے۔ اس لئے اس قانون میں ترمیم کرکے یہ شق شامل کی جائے کہ جنس تبدیل کروانے والہ میڈیکل بورڈ سے تصدیق کروائے گا کے واقعی اس فرد کی جنس جسمانی طور پر تبدیل ہوچکی ھے۔ اس ترمیم کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے اسمبلی میں جو تقریر کی وہ آپ خود سن لیں اور دیکھ لیں کہ پاکستان تحریک انصاف پاکستان میں کس طرح کے نظام رائج کروانا چاہتی ھے۔ #ٹرانسجینڈر #ٹرانسجینڈربل #ھم_جنس

ٹرانس جینڈر بل اور جمعیت علمائے اسلام، حقائق آپکے سامنے

تصویر
ٹرانس جینڈر بل اور جمعیت علمائے اسلام، حقائق آپکے سامنے   تحریر : Sadaf Alam ٹرانسجینڈر بل 2018 ن لیگ کے دور حکومت میں پیش کیا گیا اور مزے کی بات ہے کہ اس طریقے سے پاس کروایا گیا کہ اکثر پارلیمینٹرینز اسکی حساسیت کا ادراک ہی نہ کر سکے۔  کیونکہ اس بل کے محرک ایک ایسی پارٹی سے تھے جن کا باقاٸدہ طور پر ہم جنس پرست یورپی تنظیموں سے تعلق تھا انہوں نے خواجہ سراٶں کے حقوق اور انسانی بنیادی حقوق کا سہارا لیکر تمام ممبران قومی اسمبلی کو اعتماد میں لے لیا۔ جبکہ دوسری جانب جو کاپیاں ممبران اسمبلی کو فراہم کی گٸیں تھیں ان میں قابل اعتراض شقیں بھی شامل نہ تھیں مگر جب اسے قانون کا حصہ بنایا گیا تو اس میں دیگر دوسری شقیں بھی شامل کر دی گٸیں۔  یہ بعینہ ایسے ہوا جیسے 2017میں ایک بل "الیکشن اصلاحات" کے نام پر پاس کیا گیا اور جس کمیٹی نے وہ تجاویز مرتب کیں اس کے ممبران میں مولانا عبد الغفور حیدری' حافظ حمداللہ، لالا سراج الحق سمیت شفقت محمود وزیر قانون زاہد حامد انوشہ رحمان ودیگر تھے۔  سب نے اتفاق راۓ سے منظور کر لیا مگر جب وہ سینیٹ میں پیش کیا تو اس میں ختم نبوت کے متعلق حلف نامہ تبدیل کر

کیا ٹرانس جینڈر بل پر جمعیت نے کھل کر مخالفت کی

تصویر
کیا ٹرانس جینڈر بل پر جمعیت نے کھل کر مخالفت کی یہ مسودہ سب سے پہلے تحریک انصاف کی سینیٹر ثمینہ سعید، مسلم لیگ ن کی سینیٹر کلثوم پروین، پیپلزپارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد اور پاکستان مسلم لیگ ق کی سینیٹر روبینہ عرفان کی جانب سینیٹ میں لایا گیا۔  7مارچ 2018ء کو پیپلزپارٹی کے سینیٹر نعیم احمد خواجہ نے سینیٹ آف پاکستان میں جبکہ 8مئی 2018 کو پیپلزپارٹی کے ایم این اے نوید قمر نے قومی اسمبلی میں منظوری کےلئے پیش کیا۔ پاکستان تحریک انصاف جو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی بظاہر تو مخالف نظر تو آتی ہے لیکن درحقیقت ایسا ہے نہیں، اس شریعت مخالف بل میں تمام لبرل ایک پیج پر نظر آئے نہ کوئی چور رہا نہ ڈاکو بیرونی ایجنڈا مکمل کرنے کیلئے پی ٹی آئی ، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ایک دوسرے کے ساتب گھل مل گئے۔ جبکہ جمعیت علماء اسلام اور جماعت اسلامی نے اس مسودہ کے خلاف اپنی تجاویز پیش کی اور بل کو وزارت مذہبی امور کی کمیٹی کو بھیجنا چاہا لیکن جمعیت کی رائے کو ان تین پارٹیوں نے ملکر مسترد کردیا۔  جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کی جانب سے مخالفت کی تقریر ریکارڈ کا حصہ ہے جبکہ بل پاس ہونے کے پانچ دن بعد مولانا فضل

ٹرانسجینڈر بل کے ساتھ ڈومیسٹک وائلنس بل بھی پاس ھوا ہے

تصویر
ٹرانسجینڈر بل کے ساتھ ڈومیسٹک وائلنس بل بھی پاس ھوا ہے ایک طرف پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان پاکستانی عوام میں ٹرانس جینڈر کے حوالے سے جھوٹے پروپیگنڈا پر مبنی پوسٹیں مختلف سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم پر پھیلا رہے ہیں  جس کے بارے میں ہم نے اپنی پچھلی پوسٹ میں ثبوتوں کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ یہ ٹرانسجینڈر بل 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں پاس کرایا گیا  جسکا لنک یہ ھے ٹرانس جینڈر بل اور پاکستان تحریک انصاف   اسی طرح ایک اور بھی پاس کروایا گیا ہے جس کا نام "ڈومیسٹک وائلنس بل" ہے۔ بظاہر تو ڈومیسٹک وایلنس بل میں یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ بل مظلوم خواتین جن پر تشدد کیا جاتا ھے اور بچوں پر تشدد کے خلاف بنایا گیا ہے   لیکن اگر اس بل کی تفصیل پر غور کیا جائے تو یہ بل ھمارے خاندانی نظام کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپکا بچہ یا آپکی بیوی کوئی ایسا عمل کرے جو آپکی نظر میں مناسب نہ ہو اور آپ کے کئی بار منع کرنے کے باوجود بھی اپنے عمل سے باز نہ آئے جسکی وجہ سے آپکو ان پر ہاتھ اٹھانا پڑجائے تو یہ عمل آپکا جرم کہلائے گا اور اگر اپکا بچہ یا آپکی بیوی آپکے ا

ٹرانس جینڈر بل اور پاکستان تحریک انصاف

تصویر
ٹرانس جینڈر بل اور پاکستان تحریک انصاف  ٹرانس جینڈر بل اور پاکستان تحریک انصاف کا ایک خاص تعلق ھے جو کہ ھم ثبوتوں کے ساتھ آپکی خدمت میں پیش کررہے ھیں۔ سکرین شاٹ نمبر 1 اگر آپکو یاد نہیں تو وکی پیڈیا کی سکرین شاٹ میں دیکھ لیں کہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف نے 116 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی۔ سکرین شاٹ نمبر 2 جو لوگ یہ واویلا کر رھے ھیں کہ یہ بل آجکل میں پاس ھوا ھے ان کیلئے دوسرا سکرین شاٹ موجود ھے جس میں جس میں 2018 کے بعد جنس کی تبدیلی کیلئے نادرا کو موصول ھونے والی درخواستوں کی تفصیل درج ھے۔ سکرین شاٹ نمبر 3 اس سکرین شاٹ میں یہ واضح کیا گیا ھے کہ جو این جی اوز اور حکومت میں موجود کچھ عناصر ٹرانس جینڈر پروٹیکشن بل کی آڑ میں جو ھم جنس پرستی کی راھیں ھموار کرنا چاہتی ھیں یہ لوگ واضح طور پر LGBT کمیونٹی کیلئے خدمات فراہم کررہے ھیں۔ سکرین شاٹ نمبر 4 یہ سکرین شاٹ ایک احتجاجی مظاہرے کی وڈیو سے حاصل کیا گیا ھے اس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ وڈیو 2018 میں اپلوڈ کی گئی اور اس میں خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف احتجاج رکارڈ کروایا گیا تھا اور یہ احتجاج اس لئے کیا

سیلاب متاثرین کے صبر کا پیمانہ لبریز، کراچی ٹھٹہ روڈ پر احتجاج

تصویر
سیلاب متاثرین کے صبر کا پیمانہ لبریز، کراچی ٹھٹہ روڈ پر احتجاج    امداد کے انتظار میں  ٹھٹھہ کے سیلاب متاثرین کا صبر جواب دینے لگا اور  سیلاب متاثرین نے کراچی سے ٹھٹھہ جانیوالی شاہراہ کو 4 سے 5 گھنٹے تک احتجاجاً بلاک کئے رکھا۔  امداد نہ ملنے کی وجہ سے عورتیں اور بچے بھی سڑکوں پر آگئے اور کراچی ٹو ٹھٹھہ روڈ کو کئی گھنٹوں تک بلاک کئے رکھا جس سے ٹریفک کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ سندھ کے سیلاب متاثرین نے بیان کیا کہ اس سیلاب نے انہیں برباد کر کے رکھ دیا ہے لیکن انتظامیہ کو چاھئے کہ وہ ھمیں بھوک اور بیماری کے ہاتھوں مرنے سے تو بچالے۔  سندھ کے علاقے دادو میں بھی سیلاب متاثرین امداد کے لیے پریشان ہیں اور متعلقہ انتظامیہ سے کھانے پینے کی چیزوں کے ساتھ ساتھ علاج فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔ میہڑ اور بھان سعید آباد کے ریلیف کیمپوں میں 2 خواتین اور ایک چھوٹا بچہ بھی چل بسا جبکہ سیلاب متاثرین اس وقت گیسٹرو، ملیریا اور ڈائریا سمیت کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔ اسکے علاوہ کوٹری بیراج پُل پر بھی متاثرین نے ڈپٹی کمشنر جام شورو کے خلاف احتجاج رکارڈ کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ گا

کراچی کے ائیر پورٹ پر جہاز کا انجن اور قیمتی پارٹس غائب ہونے کا انکشاف

تصویر
کراچی کے ائیر پورٹ پر جہاز کا انجن اور قیمتی پارٹس غائب ہونے کا انکشاف ذرائع سے معلوم ھوا ھے کہ ہینگر سیل لاک ہونے کے باوجود جہازوں سے کروڑوں روپے کے انجن اور پارٹس غائب ہوئے جبکہ ہینگر میں کھڑے دو جہازوں کی پنکھڑیاں بھی غائب ہیں کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جہاز کا انجن اور پرزے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع سے معلوم ھوا کہ نجی فلائنگ اسکول کے ہینگر میں کھڑے جہازوں کے پرزے (پارٹس) اور انجن غائب ہوئے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نجی فلائنگ اسکول کے ہینگر کو سیل لاک کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نجی کمپنی کے ایوی ایشن کو نادہندہ قرار دیا ہوا ہے، جبکہ نادہندہ قرار دینے کے بعد سول ایوی ایشن نے طیارے تحویل میں لے کر ہنگر سیل کردیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ہینگر سیل ہونے کے باوجود جہازوں سے کروڑوں روپے کے انجن اور قیمتی پرزے غائب ہوئے اس کے علاوہ ہینگر میں کھڑے دو طیاروں کی پنکھڑیاں بھی غائب ہوچکی ھیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہائی الرٹ سکیورٹی زون میں اسطرح کا واقعہ ہونے کے باوجود بھی اس واقعے کی سول ایوی ایشن حکام نے ایف آئی آر تک درج نہیں کرائی ھے۔